حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جونپور جامعہ امام جعفر صادق علیہ السلام صدر امام بارگاہ میں بیاد شہزادی فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہاتین دنوں تک مجالس کا سلسلہ جاری رہا جس میں 18 دسمبر 9 بجے سے 11:30 بجے تک اور سہ پہر 2 بجے سے 4:30 بجے تک اور بعد نمازِ مغربین کے بعد 7 بجے سے 8 بجے تک یہ پروگرام جاری رہا۔
تصاویر دیکھیں: جونپور میں مجالس بسلسلہ بیادشہادت و بیان سیرت حضرت فاطمہ زہراء (س)
نظامت جناب سید ایمان رضوی بارہ بنکوی نے کی اور تلاوت قرآن قاری جناب الطمش صاحب اور فضل عباس صاحب نے کی، سوزخوانی کو جناب شباب حیدرصاحب اور انکے رفقاء نے اور جناب مرحوم شیخ ربیع حسن صاحب کے فرزند اور انکے رفقاء نے اور جناب سید گوہر علی زیدی اور انکے رفقاء نے کی پیشخوانی جناب کاشف صاحب رنوی فیضی جونپوری اور مونس عباس صاحب جناب حسن فتح پوری، جناب طالب جونپوری صاحب نے کی اور مجلس کو مولانا سید جعفر عباس صاحب اعظمی، مولانا تنویر حیدر صاحب قبلہ، مولانا رضا عباس خان صاحب، مولانا معراج حیدر صاحب، مولانا رضی بسوانی صاحب اور مولانا حسن اکبر خان صاحبا ور دوسرے دن اسی طرح مجالس جاری رہا، جس میں تلاوت جناب الطمش حسین صاحب اور جناب فضل عباس صاحب اور سوزخوانی جناب کاوش صاحب انکے رفقاء جناب ثمر رضا زیدی صاحب اور انکے رفقاء نے کی۔پیشخوانی جناب دائم صاحب جناب مونس صاحب جناب اصغر صاحب جناب فرمان صاحب، جناب خمینی آفاقی صاحب، جناب احتشام صاحب، جناب تنویر صاحب، جناب محمد جعفر عابدی (نجف) صاحب نے کی۔
مجلس کو مولانا وصی محمد صاحب قبلہ، مولانا جناب محمد رضا صاحب قبلہ، مولانا سلمان صاحب، مولانا سید غالب عباس صاحب، مولانا سید حسن عباس (ندیم) صاحب نے خطاب فرمایا، نوحہ خوانی مشہور نوحہ خوان جناب فرمان عابدی زنگی پوری صاحب نے کی، اسی طرح تیسرے دن بھی اسی آب وتاب کے ساتھ مجالس کا سلسلہ رہا، جس میں تلاوت جناب حافظ زمن حیدر صاحب نے پیشخوانی جناب شہزادے صاحب، جناب منتظر جونپوری صاحب نے کی۔
مجلس کو مولانا سید صفدر حسین زیدی صاحب ( مدیر جامعہ امام جعفر صادق علیہ السلام) نے خطاب کیا۔دوسری مجلس مولانا سید سیف عابدی صاحب نے خطاب کیا اور جامعہ امام جعفر صادق علیہ السلام کے مدیر مولانا سید صفدر حسین زیدی صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانوں کو آپس میں محبت کرنا چاہیے تاکہ جو قتل و غارت گری اور دہشت گردی کا خاتمہ ہو سکے کیونکہ یہ جو بھی جنگ و لڑائی جھگڑا ظلم و جور فتنہ فساد یہ سب انسانوں کے درمیان آ پسی محبت نہ ہونے کی وجہ سے ہے اور مولانا نے اپنے دیش بھارت کی ترقی اور سلامتی کے لئے لوگوں کو کام کرنے کے لئے تاکید کی اور اپنے ملک میں امن و سکون قائم رہنے کی تاکید کی۔
اس پروگرام میں موجود رہے، مولانا سید احمد عباس صاحب، مولانا ظفر حسن خان صاحب، مولانا فضل ممتاز خان صاحب، مولانا مرغوب عالم عسکری صاحب، مولانا سید آصف عباس صاحب، مولانا نثار حسین صاحب، مولانا دلشاد خان صاحب، مولانا عنبر خان صاحب، مولانا حسن ظفر صاحب، مولانا سید محمد شاذان زیدی صاحب، مولانا شایان صاحب، مولانا شوکت علی صاحب، وغیرہ موجود رہے۔